Hindi, asked by nadiaalizes, 11 months ago

بلکہ اس رس کا صرف
ایک تہائی لینی تین میں سے یہ
شہد کی مکھیاں پھولوں کا جو رس جمع کرتی ہیں وہ سب کا سب شہد نہیں بن جاتا بلکہ اس رس کا صرف ایک ت ی تر
نہ ہی شہد بنتا ہے۔ شہد کی مکھیوں کو آدھا کلو شہد بنانے کے لیے تقریبا بیس لاکھ چولوں کا رس حاصل کرنا ذا
ا ت و ار کو اڑانیں بھرتی ہیں۔ یعنی ۳۰ لاکھ مرتبہ پھولوں سے اپنے چھتے تک آئی ہیں ۔ یہ فاصلہ جو وہ اتنی مرت
خانے میں طے کرتی ہیں وہ تقریبا ۵۰ ہزار میل ہوتا ہے۔ وہ آنے جانے کے بجائے اگر ایک ہی سمت میں سیدھا اتی :
به فاصله ۵۰ ہزار میل ہوتا۔ جب چھتے میں پھولوں کا رس جمع ہو جاتا ہے تو اس کے بعد شہد بنانے کا عمل شروع ہوتا ہے۔
شہد پہلے پانی کی طرح ہوتا ہے ۔ شہد تیار کرنے والی مکھیاں اپنے پروں کو پینے کے طرح استعمال کر کے فالتو پانی بھاب کی طرح
دیتی ہیں۔ جب یہ پانی اڑ جاتا ہے تو اس کے بعد ایک میٹھا اور گاڑھا رس باقی رہ جاتا ہے جسے یہ مکھیاں چوس لیتی ہیں۔ مکھیوں کے
منہ میں ایسے غدود ہوتے ہیں جو اپنے عمل سے اس رس کو شہد میں تبدیل کر دیتے ہیں۔ اب مکھیاں اس تیار شہر کو سمجھنے کے سوراخوں
میں بھر دیتی ہیں۔ یہ سوراخ چھتا بنانے والی مکھیاں اس طرح بناتی ہیں کہ شہد ین پیک غذا کی طرح محفوظ ہو جائے۔
شہد کی مکھی جس طرح شہد بناتی ہے وہ ہمارے لیے بہترین منصوبہ بندی اور مثالی نظم و ضبط کا نمونہ ہے۔​

Answers

Answered by brainer9657
1

Answer:

شہد کی مکھیوں اور کچھ دوسرے کیڑوں کو اکثر پھولوں پر بیٹھا دیکھا جاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ پھولوں کے اندر چھپے ہوئے سرسری سیال کو جمع کررہے ہیں۔ اس سیال کو

امرت کہتے ہیں۔ ... جب وہ اس پر بیٹھتے ہیں

hope it helps u

Similar questions