عزیز طلبا !نظم ’’دعا‘‘ کے مشکل الفاظ کے معانی و مفہوم کی سمجھ اور اہم نکات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے پہلے دو بند(رحم کر اے خدا رحم کر۔۔۔۔۔داورِ حشر ربِ جزا رحم کر اے خدا رحم کر)کی تشریح بحوالۂ نظم اردو ادب کی کاپی پر کیجئے۔الفاظ کی حد ہر بند(60-50)
حوالۂ نظم:۔یہ بند شاعر مظفر وارثی کی نظم دعاسے لیا گیا ہے۔( ہر بند سے پہلے حوالۂ نظم لکھا جائے گا)
نوٹ:۔ ہر بند کی تشریح اس ترتیب سے کی جائے گی۔
بند نمبر :۔ بند لکھا جائے گا
حوالۂ نظم:۔ حوالۂ نظم لکھا جائے گا۔
تشریح:۔ تشریح کی جائے گی
Answers
Answered by
1
Explanation:
ایسی لفظیات جو خالص مذہبی تناظر سے جڑی ہوئی تھیں نئے رنگ اور روپ کے ساتھ برتی گئی ہیں اور اس برتاؤ میں ان کے سابقہ تناظر کی سنجیدگی کی جگہ شگفتگی ، کھلے پن ، اور ذرا سی بذلہ سنجی نے لے لی ہے ۔ دعا کا لفظ بھی ایک ایسا ہی لفظ ہے ۔ آپ اس انتخاب میں دیکھیں گے کہ کس طرح ایک عاشق معشوق کے وصال کی دعائیں کرتا ہے ، اس کی دعائیں کس طرح بے اثر ہیں ۔ کبھی وہ عشق سے تنگ آکر ترک عشق کی دعا کرتا ہے لیکن جب دل ہی نہ چاہے تو دعا میں اثر کہاں ۔ اس طرح کی اور بہت سی پرلطف صورتیں ہمارے اس انتخاب میں موجود ہیں
Hope it helps you
Mark me brainliest
Similar questions
English,
3 months ago
Hindi,
3 months ago
English,
7 months ago
Physics,
7 months ago
Accountancy,
11 months ago
Social Sciences,
11 months ago
Math,
11 months ago