Music, asked by syedhussainali75, 7 months ago

فعل اور فاعل اور مفعول جماوں بولے​

Answers

Answered by samiaiman343
16

Answer:

فاعل مفعول فعل کچھ زبانوں کا زیر استعمال قواعد کی قسم ہے جن میں اردو اور پشتو زبان خصوصی طور پر آتے ہیں۔ اس طرح کی زبانوں میں جب کوئی جملہ کہا جاتا ہے تو پہلے فاعل کا استعمال پھر مفعول اور پھر فعل کا ہوتا ہے۔

Explanation:

فعل (انگریزی: Verb) وہ کلمہ جس کے معانی میں کسی کام کا کرنا یا ہونا پایا جائے اور جس میں تینوں زمانوںماضی، حال، مستقبل میں سے کوئی ایک زمانہ موجود ہو۔ فعل کی زمانے کے لحاظ سے تین اقسام ہیں۔ فعل ماضیوہ فعل جس میں کسی کام کا کرنا، ہونا یا سہنا گزرے ہوئے زمانے میں پایا جائے۔ فعل حال وہ فعل جس میں کسی کام کا کرنا، ہونا یا سہنا موجودہ زمانے میں پایا جائے۔ فعل مستقبل ایسا فعل جس میں کسی کام کا کرنا، ہونا یا سہنا آنے والے زمانے میں پایا جائے۔

سم مفعول (انگریزی: Object pronoun) ایسا اسم جو اُس شخص یا چیز کو ظاہر کرے جس پر کوئی فعل (کام) واقع ہوا ہو اسم مفعول کہلاتا ہے۔

جو اسم کسی شخص، چیز یا جگہ کی طرف اشارہ کرے جس پر کوئی فعل یعنی کام واقع ہوا ہو اُسے اسم مفعول کہا جاتا ہے۔

اسم فاعل (انگریزی: Agent noun) اُس اسم کو کہتے ہیں جو فاعل یعنی کام کرنے والے کو ظاہر کرے اور کسی کا اصل نام نہ ہو۔ اردو میں عربی اور فارسی کے اسم فائل بھی استعمال ہوتے ہیں۔ اسم فائل کی درج ذیل چار اقسام ہیں۔ اسم فاعل مفرد، اسم فائل، اسم فائل مرکب، اسم فائل قیاسی، اسم فائل سماعی۔

Similar questions