Science, asked by sabreenbanu8296, 6 months ago

قلبی ووزلت احمد کم لکھیے​

Answers

Answered by daksh10677
0

Answer:

I didn't understand your language

Answered by siya125
6

Answer:

HEY MATE HERE IS YOUR ANSWER

Explanation:

اُردو میں ایک کہاوت ہے "دیر آئے، درست آئے"، ہمارا معاملہ بھی کُچھ ایسا ہی ہے۔ جب تک مدرسے میں زیرِ تعلیم رہے کبھی کسی موضوع پر لکھنا گوارہ نہیں کیا الا یہ کہ ایک مرتبہ مقالہ نگاری کے مقابلہ میں ایک مقالہ لکھ مارا یا پھر جب جماعت سابعہ کے سالانہ امتحان میں تفسیر کے موضوع پر لازمی طور پر ایک مقالہ لکھنے کا فرمان جاری ہوا تو نا چار ہی لکھنا پڑا۔

اچّھا مذکورہ سطور سے آپ یہ نہ سمجھ لیجئے گا کہ ہمیں لکھنے سے للہی بَیر ہے، جس بَیر کے چلتے ہم نے کبھی کچھ نہیں لکھا، بلکہ آپ کو بتا دوں کہ ہم نے اپنی اِک عمر اپنی خود ساختہ اُن افکار کی نذر کردی جن کو ہم نے گلے میں جھجک کا طوق تو ہاتھوں میں الفاظ و معانی کے ذخیرہ سے نا آشنائی کی بیڑی اور پاؤں میں مقالہ نگاری کے اُصول و ضوابط سے لا علمی کی زنجیر بنا کر پہن رکھا تھا۔

ہم اپنی سوچ کی چار دیواری میں قید اِسی احساس میں مرے جا رہے تھے کہ ہم کیا لکھیں گے؟ ہمارے قلم نے آج تک امتحان کی کاپیوں میں لکھنے کے علاوہ کیا ہی کیا ہے؟ ہم نا لکھنے کے ہنر سے آشنا ہیں اور نا ہی اُصول و ضوابط سے بہراور، نا ہمارے پاس لفظوں کی بازیگری کا فن ہے اور نا ہی ہمیں قرطاس کی مانگ کو خامہ کی روشنائی سے سجانا آتا ہے، نا ہمارے پاس غالب و میر سی شوخی ہے اور نا انیس و دبیر کا سوز، نا ہم جالب و شورش سے دلیر ہیں اور نا فراز و فیض جیسے آشفتہ سر۔

غرض کہ نا ہم منٹو کی سادگی ہی کا ہنر دکھا سکتے ہیں اور نا قرة العين حيدر و ابنِ صفی کی طرح الفاظ و معانی کا جال بُن سکتے ہیں۔

اچّھا!

HOPE IT'LL HELPS YOU

MARK ME AS BRAINLIEST ✌️

Similar questions