زمانہ ہے کہ گزرا جارہا ہے
به دریا ہے کہ برتا جارہا ہے
زمانے پر ہے کوئی کہ روئے
جو ہوتا ہے، وہ ہوتا جارہا ہے
جو کچھ ان کی نگاہیں کررہی ہیں
وہ دل پر نقش ہوتا جارہا ہے
بہار آئی کہ ون ہولی کے آئے
گلوں میں رنگ کھیلا جارہا ہے
جلیل ، اب دل کو تم اپنا نہ بجھو
کوئی کر کے اشارہ جارہا ہے شعر مطلع
Answers
Answered by
1
Answer:
به دریا ہے کہ برتا جارہا ہے
زمانے پر ہے کوئی کہ روئے
جو ہوتا ہے، وہ ہوتا جارہا ہے
جو کچھ ان کی نگاہیں کررہی ہیں
وہ دل پر نقش ہوتا جارہا ہے
بہار آئی کہ ون ہولی کے آئے
گلوں میں رنگ کھیلا جارہا ہے
جلیل ، اب دل کو تم اپنا نہ بجھو
کوئی کر کے اشارہ جارہا ہے شعر مطلع
Similar questions