زراعت کی اہمیت کا خلاصہ
Answers
Explanation:
زراعت ہندوستانی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ جہاں ایک طرف یہ روزگار پیدا کرنے والا بڑا شعبہ ہے۔ یہ مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں بھی نمایاں حصہ ڈالتا ہے۔ ملک کی 60 فیصد آبادی اپنی روزی روٹی کے لیے زراعت پر منحصر ہے۔ جی ڈی پی میں زراعت کا حصہ تقریباً 22 فیصد ہے۔ درحقیقت، ان حقائق میں ترقی پذیر ممالک میں بھارت بھی شامل ہے، جہاں جی ڈی پی میں زراعت کی شراکت کا فیصد کم ہے، وہیں ترقی یافتہ ممالک میں نسبتاً کم آبادی زرعی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔ مثال کے طور پر برطانیہ اور امریکہ کی قومی آمدنی میں زراعت کا حصہ بالترتیب 2 اور 3 فیصد ہے۔
ہے بلکہ کئی بڑی صنعتوں (کاٹن ٹیکسٹائل انڈسٹری، جوٹ انڈسٹری، شوگر انڈسٹری، چائے کی صنعت، سگریٹ انڈسٹری اور تمباکو کی صنعت وغیرہ) کے لیے خام مال بھی دستیاب ہے۔ زراعت قومی آمدنی کا بڑا ذریعہ ہے۔ زرعی مصنوعات تجارت کا ایک لازمی اور بڑا حصہ ہیں (قومی اور بین الاقوامی)۔ چائے، کپاس، تیل کے بیج، مصالحہ جات، تمباکو وغیرہ کی عالمی تجارت بھارت کرتا ہے۔ زرعی مصنوعات کی اندرونی تجارت سے ٹرانسپورٹ ٹیکس اور بین الاقوامی تجارت سے ٹیکس کی آمدنی میں اضافہ ہوتا ہے جو کہ معیشت کی مضبوطی کے لیے بالکل ضروری ہے۔
ہے۔ زرعی پیداوار مہنگائی کی شرح کو کنٹرول میں رکھتی ہے، صنعتوں کو بجلی فراہم کرتی ہے، کسان کی آمدنی میں اضافہ کرتی ہے اور روزگار فراہم کرتی ہے۔ زراعت کی معاشی اور سماجی اہمیت ہے۔ یہ شعبہ غربت کے خاتمے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے کیونکہ اس شعبے سے زیادہ تر غریب افراد کا روزگار وابستہ ہے اور اگر زراعت کا شعبہ ترقی کرے گا تو غربت بھی خود بخود ختم ہو جائے گی۔
آج ہندوستان غذائی اجناس میں خود کفیل ہے، حالانکہ بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کا دباؤ بھی ہندوستان پر مسلسل بڑھ رہا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر دنیا میں ہندوستانی زراعت پر اس کے مستقبل کے اثرات مرتب ہوں گے۔ ہندوستان ان چیلنجوں سے کیسے نمٹتا ہے یہ دیکھنا