World Languages, asked by arqamnsr8, 5 months ago

حقوق العباد سے مراد ہے
آلف۔ اللہ تعالی کے حقوق۔
ب۔ بندوں کے حقوق۔
ج۔ پڑوسیوں کے حقوق۔
د۔ اساتذہ کے حقوق۔ ​

Answers

Answered by Braɪnlyємρєяσя
11

\huge \color{purple}\underbrace{HEY}

 \huge \color{green} \boxed{\colorbox{lightgreen}{ANSWER :)}}

 \huge \color{red} \boxed{\colorbox{pink}{itsAyan}}

بسم الله الرحمن الرحيم

اَلْحَمْدُ لِله رَبِّ الْعَالَمِيْن،وَالصَّلاۃ وَالسَّلام عَلَی النَّبِیِّ الْکَرِيم وَعَلیٰ آله وَاَصْحَابه اَجْمَعِيْن۔

حقوق العباد (بندوں کے حقوق)

جن کبیرہ گناہوں کا تعلق حقوق اللہ (اللہ کے حقوق) سے ہے، مثلاً نماز ، روزہ ، زکاۃ اور حج کی ادائیگی میں کوتاہی، اللہ تعالیٰ سے سچی توبہ کرنے پراللہ تعالیٰ معاف فرمادے گا، ان شاء اللہ۔ لیکن اگر ان گناہوں کا تعلق‘ حقوق العباد (بندوں کے حقوق)سے ہے مثلاً کسی شخص کا سامان چرایا، یا کسی شخص کو تکلیف دی یا کسی شخص کا حق مارا، تو قرآن وحدیث کی روشنی میں تمام علماء و فقہاء اس بات پر متفق ہیں کہ اس کی معافی کے لئے سب سے پہلے ضروری ہے کہ جس بندے کا ہمارے او پر حق ہے، اس کا حق ادا کریں یا اس سے حق معاف کروائیں، پھر اللہ تعالیٰ کی طرف توبہ واستغفار کے لئے رجوع کریں۔

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایاہے : شہید کے تمام گناہ معاف کردئے جاتے ہیں، مگر کسی شخص کاقرضہ۔ (مسلم، ۱۸۸۶) یعنی اگر کسی شخص کا کوئی قرض کسی کے ذمہ ہے تو جب تک ادا نہیں کردیا جائے، وہ ذمہ میں باقی رہے گا خواہ کتنا بھی بڑا نیک عمل کرلیا جائے۔ مشہور محدث حضرت امام نووی ؒ اس حدیث کی شرح میں لکھتے ہیں کہ قرض سے مراد ‘ تمام حقوق العباد ہیں یعنی اللہ کے راستے میں شہید ہونے سے حقوق اللہ تو سب معاف ہوجاتے ہیں، لیکن حقوق العباد معاف نہیں ہوتے ہیں۔ (شرح مسلم)

Similar questions