مضمون نیا سال خوشی اور امید
Answers
Answer:
ہر نیا سال ہر انسان کے دل میں نئی امیدیں نئے جذبات پیدا کرتا ہے تقریبا زیادہ لوگ سوچتے ہیں کہ آنے والا سال ہمارے لیے گزرے سال سے بہتر ہوگا جن کے پاس روپے پیسے کی کمی ہوتی ہے وہ رزق کی فروانی کے لیے دعائیں مانگتے ہیں کچھ لوگ کاروبار یا ملازمت کے لیے پر امید ہوتے ہیں اسی طرح ہر کوئی اپنی ضرورت کے حساب سے امید لگا لیتا ہے کچھ لوگ آنے والے سال کے لیے یہ طے کرتے ہیں کہ اس سال ہم یہ کام کر لیں گے جیسے کہ کسی بچے کی شادی یا عمرہ حج وغیرہ لیکن حقیقت یہی ہے کہ نئے سال کے شروع میں اگر کچھ ارادے بنا لیے جائیں تو انسان انہیں پورا کرنے کے لیے سارا سال خود کو متحرک رکھتا ہے کچھ ارادے انسان کی زندگی میں اچھی تبدیلیاں لاتے ہیں اپنی زندگی کو آسان بنانے کے لیے خود کو تھوڑا تبدیل کرنا پڑتا ہے .
آْج کے دور میں سٹریس ایک بیماری کا روپ دھار چکا ہے لوگوں میں قوت برداشت ختم ہو چکی ہے سٹریس سے نا صرف ذہنی بلکہ جسمانی صحت بھی خراب ہوتی ہے لہٰذا خود کو پرسکون رکھنے کی کوشش کریں اکثر یہ بھی ہوتا ہے کہ بہت کچھ ہونے کے باوجود مزید کی خواہش انسان کو پریشان رکھتی ہے اور جو آج آپ کے پاس ہے جتنا بھی ہے اس کا شکر ادا کریں جو لوگ فارغ رہتے ہیں ان کو چاہیے کہ وہ خود کو مصروف رکھنے کی کوشش کریں کچھ بچے جو پڑھائی میں پیچھے رہ جاتے کچھ افسردہ ہو جاتے ہیں اور یہ بات خود کشی تک پہنچ جاتی ہے ایسے بچوں کو بھی سمجھایا جا سکتا ہے کہ آپ بھی کامیاب ہو سکتے ہیں اگر آپ محنت کریں تو کچھ کسان جو گزشتہ سال اپنی فصل سے کچھ زیادہ معاوضہ حاصل نہیں کر پاتے وہ بھی نئے والے سال سے امید لگاتے ہیں اور عہد کرتے ہیں کہ ہم کوئی ایسا طریقہ استعمال کریں گے کہ ہمیں زیادہ معاوضہ حاصل ہو نیا سال نئی امید نئی خوشیوں کا جہان ہر خوشی پوری ہونے کا امکان محبتوں کا یقین ناآسودہ خواہشات کے پورا ہونے کی خواہش نئی امیدیں نئے ولولے ایک سال کے ایک سو پینسٹھ دن یہ ایک کتاب کی مانند ہے یہ صفحات کورے ہیں ان کے ابتدائی صفحات پر وہ کام لکھیں جو آپ کو کرنے ہیں وہ عادتیں لکھیں جو آپ کو بدلنی ہیں کچھ منفی سوچیں جو آپ کو مثبت میں تبدیل کرنی ہیں کچھ روٹھے رشتے جو آپ کو منانے ہیں کچھ حق جو ہم نے کسی کے دبائے ہیں وہ ادا کرنے ہیں اس مضمون کو نظر میں رکھتے ہوئے اپنے نئے سال کا آغاز کریں . (اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو )