History, asked by zaibraikharal122, 4 months ago

صبح کفار کی آنکھیں کھلیں ،تو پلنگ پر آنحضرت صلی الله عليه و آلم و سلم کی بجائے جناب امیر تھے۔ ظالموں نے آپ کو
پکڑا اوحرم تم میں لے جا کرتھوڑی دیر محبوس رکھا اور چھوڑ دیا۔ پر آنخضرت صلی الله عليه واله وسلم کی تلاش میں نکلے۔ ڈھونڈتے ڈھونڈتے
غار کے دہانے تک آگئے
۔ آہٹ پاکر حضرت ابوبکر غمزدہ ہوئے اور آنحضرت سے عرض کیا کہ اب دشمن اس قدر قریب
آگئے ہیں کہ اگر اپنے قدم پر ان کی نظر پڑ جائے تو ہم کو دیکھ لیں ۔ آپ نے فرمایا:
حزن إن الله معنا (سورة توبه :۴۰)
گھبراؤ نہیں، بے شک الله ہمارے ساتھ ہے۔ tashree of this paragraph

Answers

Answered by jayasurya212005
0

Explanation:

صبح کفار کی آنکھیں کھلیں ،تو پلنگ پر آنحضرت صلی الله عليه و آلم و سلم کی بجائے جناب امیر تھے۔ ظالموں نے آپ کو

پکڑا اوحرم تم میں لے جا کرتھوڑی دیر محبوس رکھا اور چھوڑ دیا۔ پر آنخضرت صلی الله عليه واله وسلم کی تلاش میں نکلے۔ ڈھونڈتے ڈھونڈتے

غار کے دہانے تک آگئے

۔ آہٹ پاکر حضرت ابوبکر غمزدہ ہوئے اور آنحضرت سے عرض کیا کہ اب دشمن اس قدر قریب

آگئے ہیں کہ اگر اپنے قدم پر ان کی نظر پڑ جائے تو ہم کو دیکھ لیں ۔ آپ نے فرمایا:

حزن إن الله معنا (سورة توبه :۴۰)

گھبراؤ نہیں، بے شک الله ہمارے ساتھ ہے۔ tashree of this paragraph

Similar questions