History, asked by sajidasardar4, 2 months ago

قبول ور د کے لحاظ حدیث کی اقسام کو مفصل بیان کریں۔​

Answers

Answered by divyankatiwari69
1

Answer:

اقسام حدیث، علوم حدیث میں مختلف زمرہ بندیوں کی غرض سے تقسیمات ہوئی ہیں جو سند یا متن کی بہتر فہم و ادراک کے لئے بروئے کار لائی جاتی ہیں۔

یہ زمرہ بندیاں کچھ یوں ہیں:

سند کے راویوں کی تعداد کے لحاظ سے: خبر واحد، خبر مُسْتَفیض اور خبر متواتر؛

سند کے معتبر ہونے کے لحاظ سے: حدیث صحیح اور اس کی اقسام (جیسے: صحیحِ مضاف، متفق علیہ، اعلی، اوسط اور ادنی)، حسن، موثوق، قوی، ضعیف اور اس کی اقسام (جیسے: مُدْرَج، مشترک، مُصَحَّف، مؤتلف اور مختلف)؛

اتصال سند یا قطع سند کے لحاظ سے: مُسنَد، مُتَّصِل، مَرفوع، موقوف، مَقطوع، مُرْسَل، مُنْقَطِع، مُعْضَل یا مشکل، مُضْمَر، مُعَلَّق، مُعَنْعَن اور مُهْمَل؛

متن کے لحاظ سے: نَصّ، ظاہر، مُؤَوَّل، مُطلَق و مُقَیَّد، عام و خاص، مُجْمَل و مُبَیَّن، مُکاتَب و مکاتِبہ، مشہور، متروک، مطروح، حدیث قدسی، شاذ، مقلوب، متشابہ،

روایت پر عمل کے لحاظ سے: حجت و لاحجت، مقبول، ناسخ و منسوخ۔

روات کی تعداد کے لحاظ سے: متواتر اور واحد

مفصل مضمون: خبر متواتر

[[مفصل مضمون: خبر واحد

خبر متواتر وہ روایت ہے جس کے ہر طبقے راوی متعدد (تین سے زیادہ) ہوں، یہاں تک کہ خبر کو وضع یا جعل کرنے یا جھوٹی خبر گھڑنے کے لئے سازباز کا امکان ہی ہو۔ اسی بنا پر ہمیں یقین ہے کہ یہ حدیث معصوم سے صادر ہوئی ہے اور ایسی حدیث فقہ میں بھی اور عقائد میں بھی معتبر ہے۔

اگر کسی روایت میں مندرجہ بالا خصوصیت نہ ہو تو وہ خبر واحد ہے۔ اگر خبر واحد کے ہر طبقے میں راویوں کی تعداد کم از کم تین 

Similar questions