Hindi, asked by robicakashif36, 3 months ago

لا لاااد
انا عمر
اللہ تع
مین پور تک جب آ گیا سیل سیہ کاری دینے سے ان نور غدا م نيا باری
مبارک جمعہ کا دن سترھویں تھی ماه رمضان کی شهادت گاہ میں فوج آ ہی اپنی اہل ایماں کی
علیہ السلام
عجب انداز سے آۓ خدا کے چاہنے والے زبانیں خشک، پوشاکیں در پیرو، پاؤں میں چھالے
تمہاری قوم
یہ اس قربان کہ میں آج پیدل چل کے آئے تھے شما کراوں میں اور دھوپ میں جل جل کے آئے تھے بالا ک کروال
د ان کے پاس تلواریں نہ ان کے پاس ڈھالیں تھیں نہ کہ ان کے دونوں پر نہ پانی کی کھا لیں تھیں افراد اور اس
حضر
این علم خورشید کا ان کے سروں پر سایہ گمان تھا کہ یہ ایک ایک چہرہ اور عریانی کا خون تھا
گیا۔
کہ سردار دو عالم قا فلہ سالار تھا ان کا
انہی کا فرض تصویر وفا میں رنگ بھرتا تھا رگ ہستی کو اپنے خون سے سیراب کرنا تھا الت
نہیں تھا تین سو تیرہ سے آگے تک شمار ان کا نا یہ ہے کہ ان کے ساتھ تھا پروردگار ان کا
بهمن، سرشار تھا ان کا
ور​

Answers

Answered by Anonymous
0

Explanation:

मुस्लिम हो क्या तुम्हारी भाषा समझ नहीं आई

Similar questions
English, 10 months ago