اور اس کے سینے سے اس کا سر ایک
Answers
Answer:
نیند
نیند،
مجھے ایسا محسوس ہوا کہ میں مر رہا ہوں۔ دن کے وقت میں اتنا تھکا ہوا محسوس کرتا تھا کہ اکثر میرے گھٹنے اکڑ جاتے، ڈرائیونگ کرتے ہوئے مجھے نیند کا جھونکا آ جاتا اور پھر میں اپنے آپ سنبھالتا۔ میرے چہرے پر تھکاوٹ نمایاں رہتی تھی۔
مجھے ایسا محسوس ہوا کہ میں مر رہا ہوں۔ دن کے وقت میں اتنا تھکا ہوا محسوس کرتا تھا کہ اکثر میرے گھٹنے اکڑ جاتے، ڈرائیونگ کرتے ہوئے مجھے نیند کا جھونکا آ جاتا اور پھر میں اپنے آپ سنبھالتا۔ میرے چہرے پر تھکاوٹ نمایاں رہتی تھی۔رات کے وقت میں وقفے وقفے سے سوتا، ٹانگیں ہلتی رہتیں، اور پھر اچانک دم گھٹنے سے میری آنکھ کھل جاتی، دل تیزی سے دھڑک رہا ہوتا تھا۔
مجھے ایسا محسوس ہوا کہ میں مر رہا ہوں۔ دن کے وقت میں اتنا تھکا ہوا محسوس کرتا تھا کہ اکثر میرے گھٹنے اکڑ جاتے، ڈرائیونگ کرتے ہوئے مجھے نیند کا جھونکا آ جاتا اور پھر میں اپنے آپ سنبھالتا۔ میرے چہرے پر تھکاوٹ نمایاں رہتی تھی۔رات کے وقت میں وقفے وقفے سے سوتا، ٹانگیں ہلتی رہتیں، اور پھر اچانک دم گھٹنے سے میری آنکھ کھل جاتی، دل تیزی سے دھڑک رہا ہوتا تھا۔میرے ڈاکٹر پریشان تھے۔ انھوں نے خون اور پیشاب ٹیسٹ اور الیکٹرو گرام کروانے کا کہا۔ شاید انھیں لگا کہ یہ مسئلہ دل کی کسی بیماری کی وجہ سے ہے۔
مجھے ایسا محسوس ہوا کہ میں مر رہا ہوں۔ دن کے وقت میں اتنا تھکا ہوا محسوس کرتا تھا کہ اکثر میرے گھٹنے اکڑ جاتے، ڈرائیونگ کرتے ہوئے مجھے نیند کا جھونکا آ جاتا اور پھر میں اپنے آپ سنبھالتا۔ میرے چہرے پر تھکاوٹ نمایاں رہتی تھی۔رات کے وقت میں وقفے وقفے سے سوتا، ٹانگیں ہلتی رہتیں، اور پھر اچانک دم گھٹنے سے میری آنکھ کھل جاتی، دل تیزی سے دھڑک رہا ہوتا تھا۔میرے ڈاکٹر پریشان تھے۔ انھوں نے خون اور پیشاب ٹیسٹ اور الیکٹرو گرام کروانے کا کہا۔ شاید انھیں لگا کہ یہ مسئلہ دل کی کسی بیماری کی وجہ سے ہے۔نہیں میرا دل ٹھیک تھا۔ میرا خون ٹھیک تھا