History, asked by sumerasaleem309, 21 days ago

اسلام سے پہلے عرب کی اخلاقی حالت​

Answers

Answered by maryamrazzaq2512
0

(١)۔بدترین دین وعقیدہ :

امیرالمومنیین ع پیغمبر اکرم ص کی بعثت سے پہلے عرب معاشرہ کی حالت بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں :

ان اللہ بعث محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نذیرا للعالمین وامینا علی التنزیل وانتم معاشرالعرب علی شردین ۔۔ (نھج البلاغہ خطبہ نمبر ٢٦)

ترجمہ:یقینا اللہ نے حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو عالمین کیلیے عذاب الھی سے ڈرانے والا اور تنزیل کا امانت دار بناکر اس وقت بھیجا جب تم گروہ عرب بدترین دین کے مالک تھے ۔

رسول اکرم ص کی جب بعثت ہوئی توعرب بدترین عقیدہ کے مالک تھے کیونکہ وہ شرک جیسے عظیم گناہ سے آلودہ تھے عقیدے کا سب سے بڑا انحراف شرک ہے۔ 

قرآن کریم نے بھی اس کو ظلم عظیم سے تعبیر کیا ہے ،ان الشرک لظلم عظیم  (القرآن،سورہ لقمان آیہ نمبر ١٣)

اس زمانے کے لوگوں کی تمام مشکلات کا اصلی سبب شرک اور دوسرے عقائدی انحرافات تھے ۔

علامہ تقی جعفری فرماتے ہیں :عربوں کے برے اخلاق کی وجہ توحید حقیقی سے دوری تھی کیونکہ توحید حقیقی انسان کونرم دل اور مکارم اخلاق کا مالک بناتی ہے (پیامبر از زبان علی ،ص،٦٣ )

اس دور کی مشکلات کا بنیا دی سبب بھی توحید حقیقی سے دوری او ر عقیدہ توحید کا دلوں میں را سخ نہ ہونا ہے ۔

ایک اور خطبہ میں امیر المومنین زمانہ جاہلیت کی تصویر کشی کرتے ہوئے فرماتے ہیں: 

واشھد ان محمدا عبدہ ورسولہ ،ابتعثہ و الناس یضربون فی غمرة ویموجون فی حیرة قد قادتھم ازمة الحین واستغلقت علی افئد تھم اقفال الرین۔

( نھج البلاغہ،خطبہ ١٩١)

Similar questions