World Languages, asked by knameera861, 1 day ago

حادثہ ہونے سے پہلے بچاؤ ضروری ہے۔ حادثات سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟ کم از کم ۵ احتیاطی تدابیر لکھ کے​

Answers

Answered by lnandini93
2

Answer:

آئے دن ناگہانی حادثاتی موت نے ہر گھر کا سکون تباہ و برباد کر دیا ہے۔لوگ گھروں سے نکلتے ہیں مگر غلط ڈرائیونگ اور دیگر کار بے مقصد اور ادھورے قوانین کی نظر ہو جاتے ہیں ۔انسانی موت بہت ہی سستی اور بے معنی سی چیز بن کر رہ گئی ہے۔لوگ مر جاتے ہیں ۔ مگر کوئی پُرسانِ حال نہیں ہوتا۔بس اتنا کہہ دیا جاتا ہے کہ اس کی زندگی ہی اتنی تھی۔قوانین کو درست کرنے کی بجائے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی بجائے تقدیر کو ذمہ دار قرار دے دیا جاتا ہے۔میں سمجھتی ہوں کہ حادثات کے ذمہ دار ہم خود ہوتے ہیں۔ اس لیے کہ ہم اپنی زندگی کی قدرو قیمت سے واقف ہی نہیں ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہم ہمیشہ ڈرائیونگ کے دوران بے پروائی کرتے ہیں۔ اور سارا الزام ہم قوانین میں عدم دلچسپی کو قرار دیتے ہیں۔ یہ بھی درست ہے کہ حادثات کے اسباب اور بھی بہت سے ہیں۔مثلاً سڑکوں پر ٹریفک کا زیادہ ہونا،اور لوگوں کا کم سے کم وقت میں اپنی منزل پر پہنچنا۔چونکہ ٹریفک کے زیادہ ہونے سے راستے مسدود ہو جاتے ہیں۔اور لوگ کسی نہ کسی طرح راستے بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔جس کی وجہ سے حادثات رونما ہوتے ہیں۔ گاڑیوں کو جلد سے جلد نکالنے کی کوشش کرنا بھی حادثات کا باعث بن جاتا ہے۔اس دھکم پیل اور رش میں بسا اوقات پیدل چلنے والے بھی کچلے جاتے ہیں۔ جب رش ہوتا ہے تو قوانین دھرے کے دھرے رہ جاتے ہیں۔ بعض اوقات تو لڑائی جھگڑ ے بھی ہو جاتے ہیں۔کیونکہ جب گاڑیاں پھنس جاتی ہیں تو ڈرائیور ہارن بجانا شروع کر دیتے ہیں۔جس کی وجہ سے صبر کا پیمانہ لبریز ہو جاتا ہے ۔یہ درست ہے کہ لوگوں کو کئی اسباب سے جلدی ہوتی ہے مگر زندگی کو خطرے میں نہیں ڈالنا چاہیے۔حادثات کا ایک اہم سبب کم عمری بھی ہے۔کم عمر ڈرائیور نہ پختہ اور پُر جوش ہوتا ہے۔اس لیے وہ تیز رفتاری اور کراسنگ کو زیادہ اہمیت نہیں دیتا جس کے نتیجے میں وہ سامنے سے آنے والی گاڑی سے یا کسی بھی چیز سے ٹکرا جاتا ہے۔ڈرائیوری کے لیے ضروری ہے کہ اعصاب پر کنٹرول ہو اور جذبات بھی قابو میں ہوں۔کم عمر ڈرائیور ہمیشہ بے احتیاطی سے کام لیتا ہے۔وہ موبائل یا ارد گرد نظر بازی میں مصروف رہتا ہے جس کی وجہ سے گاڑی پر سے کنڑول کھو بیٹھتا ہے ،ڈرائیور بے خوابی کی وجہ سے بھی گاڑی پر کنٹرول نہیں رکھ سکتا۔اور یوں حادثات رونما ہوتے ہیں۔راتوں کو جاگنا اور پھر دور دراز کے سفر پر گاڑی لے جانا حادثات کا باعث بنتا ہے۔ایسے ڈرائیور نہ صرف اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں بلکہ اور بھی بہت سے گھرانوں کے چراغ گل کر دیتے ہیں۔بے خوابی کا شکار ڈرائیور تیز رفتاری کا بھی مظاہرہ کرتے ہیں ایسے تیز رفتار ڈرائیور بسا اوقات فٹ پاتھ یا سڑک کنارے کھڑے لوگوں کو بھی کچل دیتے ہیں۔آئے روز کے ان حادثات پر غور کرنا چاہیے اور انسانی جانوں کو بھی بچانا چاہیے۔سب سے پہلے تو یہ دیکھنا چاہیے کہ ٹریفک جام نہ ہو کوئی ایسا بندوبست کرنا چاہیے کہ ٹریفک مسلسل چلتی رہے۔تاکہ تمام لوگ اطمینان سے اپنی اپنی منزل پر پہنچ جائیں۔ڈرائیونگ سیکھنے والوں کے لیے اور اُن ڈرائیور وں کے لیے بھی جو ڈرائیونگ سیکھ

Similar questions