Math, asked by zeeshan9438, 8 hours ago

درجہ ذیل صفات ذات کو ان کے بنی اسموں سے مل کر ظاہر کئے۔
گلاب کی، سیب کی، زہر کی، شریف کی، شریکی،
شریرکی، نیکی
[03]​

Answers

Answered by gyaneshwarsingh882
4

Answer:

Step-by-step explanation:

اسم صفت

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

Jump to navigationJump to search

اسم صفت اس لفظ کو کہا جاتا ہے جو کسی شخص یا چیز کی خصوصیت یا کسی شخص یا چیز کے اچھے اور برے وصف کو ظاہر کرے جیسے ٹھنڈا، گرم، سرخ، بہادر، بزدل، محنتی، وغیرہ۔ اسم صفت کی متعدد قسمیں ہیں، صفت ذاتی، صفت تفضیلی، صفت نسبتی، صفت عددی، صفت مقداری، صفت مقداری معین۔

اسم صفت کا مفہوم

ایسا لفظ xsadجو کسی شخص یا چیز کی خصوصیات بیان کرے اور اُس کی اچھائی یا برائی کو ظاہر کرے اسے اسم صفت کہا جاتا ہے۔

یا

وہ لفظ جو کسی شخص یا چیز کی خصوصیت یا کسی شخص یا چیز کے اچھے اور برے وصف کو ظاہر کرے اُس کو اسم صفت کہتے ہیں۔

اسم صفت کی مثالیں

ٹھنڈا، گرم، سرخ، بہادر، بزدل، محنتی، وغیرہ

موصوف

جس چیز کی اچھائی یا برائی بیان کی جائے اُسے موصوف کہتے ہیں۔

موصوف کی مثالیں

بہادر آدمی، سیدھی راہ اور ٹھنڈا پانی میں، بہادر، سیدھی اور ٹھنڈا اسم صفت ہیں جبکہ آدمی، راہ اور پانی موصوف ہیں۔

اسم صفت کی اقسام

اسم صفت کی چھ قسمیں ہیں :

صفت ذاتی

صفت تفضیلی

صفت نسبتی

صفت عددی

صفت مقداری

صفت مقداری معین

صفت ذاتی

صفت ذاتی کا مفہوم

ایسا صفت جو اپنے موصوف کی ذاتی خصوصیات کو بیان کرے اُسے صفت ذاتی کہتے ہیں۔ یا وہ اسم جو اپنے موصوف کی ذاتی فضیلت یا خصوصیات کو بیان کرے اُسے صفت ذاتی کہتے ہیں۔ صفت ذاتی کو صفت مشبہ بھی کہتے ہیں۔

صفت ذاتی کی مثالیں

دانا، شریف، شریر، بہادر، بزدل، امیر، غریب، دولت مند، وغیرہ

عمران بہت دانا ہے، جھگڑالو آدمی سے بچو، اکرم محنتی لڑکا ہے، فصیح شریف لڑکا ہے۔

اِن جملوں میں دانا، جھگڑالو، محنتی اور شریف اسم صفت ذاتی ہیں۔

صفت تفضیلی

صفت تفضیلی کے درجے

صفت تفضیلی کے تین درجے ہوتے ہیں۔

تفضیلِ نفسی

تفضیل بعض

تفضیل کُل

تفضیل نفسی

تفضیل نفسی کا مفہوم

جب کسی دوسرے شخص یا چیز سے مقابلہ کیے بغیر کسی شخص یا چیز کی ذاتی صفت بیان کی جائے تو ایسے صفت کو تفضیل نفسی کہتے ہیں۔ یا یہ صفت نفسی کا وہ درجہ ہے جس میں کسی شخص یا چیز کا دوسرے سے مقابلہ کیے بغیر موصوف کی صفت بیان کی جاتی ہے۔

تضیل نفسی مثالیں

ثاقب بہادر لڑکا ہے، منتظرنیک لڑکا ہے۔

اِن جملوں میں بہادر اور نیک تفضیل نفسی ہیں جو صفت کے پہلے درجات ہیں۔

تفضیل بعض

تفضیل بعض کا مفہوم

جب دو ہم جنس چیزوں کا مقابلہ کرنے کے بعد ایک کو دوسری سے گھٹایا جائے یا بڑھایا جائے تو ایسے صفت کو تفضیل بعض کہتے ہیں۔

یا

یہ صفت ذاتی کا وہ درجہ ہے جس میں کسی خاص صفت کے لحاظ سے ایک موصوف کا دوسرے موصوف سے مقابلہ کرنے کے بعد ایک کو دوسرے سے گھٹایا جائے یا بڑھایا جائے اسے صفت بعض کہتے ہیں۔

تفضیل بعض کی مثالیں

اکرم، اسلم سے زیادہ بہادر ہے، عمران، عرفان سے زیادہ نیک ہے۔

اِن جملوں میں زیادہ بہادر، زیادہ نیک تفضیل بعض ہیں اور یہ صفت کے دوسرے درجات ہیں۔

تفضیل کُل

تفضیل کل کا مفہوم

یہ صفت ذاتی کا وہ درجہ پے جس میں کسی خاص صفت کے لحاظ سے ایک موصوف کو سب سے بڑھایا جائے تو صفت ذاتی کے اِس درجے کو تفضیل کُل کہتے ہیں۔

یا

جب ایک چیز کو اُس کی تمام ہم جنس چیزوں سے بڑھایا یا گھٹایا جائے تو اسے تفضیل کُل کہتے ہیں۔

تفضیل کل کی مثالیں

عدیل سب لڑکوں سے لائق ہے، اِس طرح زیادہ لائق، بہت لائق، لائق تر تفضیل کُل ہیں۔

صفت نسبتی

صفت نسبتی کا مفہوم

صفت نسبتی اُس صفت کو کہتے ہیں جو کسی اسم کا کسی شخص، چیز یا جگہ سے تعلق یا نسبت ظاہر کرے۔

یا

صفت نسبتی وہ صفت ہوتی ہے جو کسی شخص یا چیز کا تعلق کسی دوسرے شخص، مقام یا چیز سے ظاہر کرے۔

صفت نسبتی کی مثالیں

ایرانی قالین، ترکی ٹوپی، پاکستانیفوج، عربی لباس، پہاڑی چشمہ، ریشم کا کیڑا، پاکستانی، لاہوری۔ عربی وغیرہ

چند صفات نسبتی

اسم صفت نسبتی اسم صفت نسبتی اسم صفت نسبتی

پاکستان پاکستانی لاہور لاہوری سائنس سائنسی

ایران ایرانی عمل عملی ہوا ہوائی

دریا دریائی دہلی دہلوی علم علمی

دُنیا دُنیاوی جسم جسمانی روح روحانی

نور نورانی ارض ارضی یورپ یورپی

صفت عددی

صفت عددی کا مفہوم

صفت عددی اُس اسم صفت کو کہتے ہیں جس سے کسی چیز کی گنتی اُس چیز کے رتبے یا درجے کے لحاظ سے معلوم ہو۔

یا

صفت عددی وہ صفت ہوتی ہے جس میں کسی اسم کی تعداد، گنتی یا ترتیب ظاہر ہو۔

صفت عددی کی مثالیں

عدنان نے پانچ کلو آم خریدے، منتظر نے دس سوال حل کیے، آج چاند کی گیارھویں ہے، اسلم کے پاس نو کتابیں ہیں، عرفان ساتویں جماعت کا طالب علم ہے، یہ کمرا اُس کمرے سے دو گُنا بڑا ہے، عقیل کو لاہور آئے دسواں سال ہے۔ اِن جملوں میں پانچ، دس، گیارھویں، نو، ساتویں، دو گُنا، دسواں صفت عددی ہیں۔

صفت مقداری

صفت مقداری کا مفہوم

ایسے تمام الفاظ جو کسی چیز کی مقدار کو ظاہر کریں صفت مقداری کہلاتے ہیں۔

یا

صفت مقداری وہ صفت ہوتی ہے جس میں کسی اسم کی مقدار کو ظاہر کیا جائے۔

صفت مقداری کی مثالیں

انور نے ایک کلو آم خریدے، نیلم کی طبعیت کچھ خراب ہے، تھوڑا انتظر کرو، ایک لٹر دودھ لائو۔ اِن جملوں میں کلو، کچھ، تھوڑا، لٹر صفت مقداری اُستاد نے ہم سے کچھ باتیں کهى.

صفت مقداری معین

صفت مقداری معین کا مفہوم

صفت مقداری معین وہ اسم صفت ہے جو کسی چیز کی معین مقدار کو ظاہر کرے۔

صفت مقداری معین کی مثالیں

پائو بھر، سیر بھر، کلو بھر وغیرہ

Similar questions