English, asked by gazalaahsan2525, 5 hours ago

مسجد نبوی کے حوالے دس مختلف چیزوں کا ذکر کیے
|
.2​

Answers

Answered by 0Strange
5

جواب :

مدینہ منورہ میں مسجد نبوی کے 104 میٹر سے زیادہ اونچے پرشوکت مینار منفرد اسلامی فن تعمیر کی درخشاں علامت ہیں.مسجد نبوی میں میناروں کے رواج کی شروعات اسلام کے ابتدائی دور میں ہوگئی تھی. مشہور صحابی بلال بن رباح مسجد نبوی کے قریب ترین گھرکی چھت سے اذان دیا کرتے تھے.اموی خلیفہ الولید بن عبدالملک نے مدینہ منورہ میں تعینات اپنے گورنر عمر بن عبدالعزیز (88۔91ھ) میں مسجد نبوی میں بڑی توسیع کا حکم دیا تھا. اس موقع پر مسجد نبوی کے چاروں کونوں میں ایک، ایک مینار تعمیر کیا گیا تھا. یہاں سے مسجد نبوی میناروں کی تاریخ شروع ہوئی.

اُ مید کرتا ہوں کہ یہ آپ کے کام آئے❣️。.゚+ ⟵(。・ω・)

Answered by krishna210398
3

Answer:

مسجد الحرام کے بعد دنیا کی سب سے اہم مسجد ”مسجد نبوی“ کی تعمیر کا آغاز 18 ربیع الاول سنہ 1ھ کو ہوا۔ حضور اکرمنے مدینے ہجرت کے فوراً بعد اس مسجد کی تعمیر کا حکم دیا اور خود بھی اس کی تعمیر میں بھر پور شرکت کی۔ مسجد کی دیواریں پتھر اور اینٹوں سے جبکہ چھت درخت کی لکڑیوں سے بنائی گئی تھی۔ مسجد سے ملحق کمرے بھی بنائے گئے تھے جو آنحضرت  اور ان کے اہل بیت اور بعض اصحاب رضی اللہ تعالٰی عنہم کے لیےقبولیت پا کر مدینہ منورہ کی پہلی مسجد بنانے کے لیے استعمال ہو جائے مگر محمدنے بلا معاوضہ وہ زمین قبول نہیں فرمایا، دس دینار قیمت طے پائی اور آپ  نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالٰی عنہم کو اس کی ادائیگی کا حکم دیا اور اس جگہ پر مسجد اور مدرسہ کی تعمیر کا فیصلہ ہوا۔ پتھروں کو گارے کے ساتھ چن دیا گیا۔ کھجور کی ٹہنیاں اور تنے چھت کے لیے استعمال ہوئے اور اس طرح سادگی اور وقار کے ساتھ مسجد کا کام مکمل ہوا۔ مسجد سے متصل ایک چبوترا بنایا گیا جو ایسے افراد کے لیے دار الاقامہ تھا جو دوردراز سے آئے تھے اور مدینہ منورہ میں ان کا اپنا گھر نہ تھا۔

آپ نے اپنے ہاتھ سے مسجد نبوی کی تعمیر شروع کی جبکہ کئی مسلم حکمرانوں نے اس میں توسیع اور تزئین و آرائش کا کام کیا۔ گنبد خضراء کو مسجد نبوی میں امتیازی خصوصیت حاصل ہے جس کے نیچے محمد، حضرت ابوبکر صدیق اور حضرت عمر فاروق کے روضہ مبارک ہیں۔ یہ مقام دراصل ام المومنین حضرت عائشہ کا حجرہ مبارک تھا۔ ریاست مدینہ میں مسجد نبوی کی حیثیت مسلمانوں کے لیے عبادت گاہ، کمیونٹی سینٹر، عدالت اور مدرسے کی تھی۔

مسجد کے درمیان میں عمارت کا اہم ترین حصہ محمد کا مزار واقع ہے جہاں ہر وقت زائرین کی بڑی تعداد موجود رہتی ہے۔ مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ یہاں مانگی جانے والی ہر دعا مقبول ہوتی ہے۔ خصوصاً حج کے موقع پر رش کے باعث اس مقام پر داخلہ انتہائی مشکل ہوجاتا ہے۔ اسی مقام پر منبر رسول بھی ہے۔ سنگ مرمر کا بنا حالیہ منبر عثمانی سلاطین کاتیار کردہ ہے

سعودی عرب کے قیام کے بعد مسجد نبوی میں کئی مرتبہ توسیع ہوئی لیکن شاہ فہد بن عبد العزیز کے دور میں مسجد کی توسیع کاعظیم ترین منصوبہ تشکیل دیا گیا جس کے تحت حضرت محمد  کے دور کے تمام شہر مدینہ کو مسجد کا حصہ بنادیا گیا۔ اس عظیم توسیعی منصوبے کے نتیجے میں مسجد تعمیرات کا عظیم شاہکار بن گئی۔

اکستان کے موسموں کے بارے میں ایک معلوماتی مضمون لکھے تمام موسموں کی اہم چیزوں، چلوں کا ذکر کرتے ہوئے اور اپنے

پسند ید و موسم کے بارے میں بھی تھے اور مختلف موسموں کی تصاویر بھی چسپاں کیسے کام کے لیے متعاقہ کاپی استعمال کیے۔

https://brainly.in/question/20153289

سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر کسی کتاب کا مطالعہ کیجے اور اہم واقعات کی تفصیل سن نبوی اور سن ہجری کے ا حوالے کے ساتھ تحریر کیجئے۔

https://brainly.in/question/52956989

#SPJ2

Similar questions