World Languages, asked by mfazulparvaiz11, 4 months ago

-2 کشمیر کی سب سے بڑی جھیل۔​

Answers

Answered by sgokul8bkvafs
1

Answer:

دریائے سندھ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

Jump to navigationJump to search

اس مضمون کی ویکائی کی ضرورت ہے تاکہ یہ ویکیپیڈیا کے اسلوب تحریر سے ہم آہنگ ہو سکے۔ براہ کرم اس مضمون میں ویکیپیڈیا کے دیگر متعلقہ مضامین کا ربط درج کرنے میں مدد کریں۔

اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ براہ کرم مضمون میں قابل اعتماد مآخذ کے حوالہ جات درج کرنے میں مدد کریں۔ بلا حوالہ مواد قابل اعتراض ہوتا ہے اس لیے ممکن ہے اسے حذف کر دیا جائے۔

دریائے سندھ

Nanga Parbat Indus Gorge.jpg

The Indus Gorge is formed as the Indus river bends around the نانگا پربت massif, shown towering behind, defining the western anchor of the سلسلہ کوہ ہمالیہn mountain range.

Course and major tributaries of the Indus.jpg

The course and major tributaries of the Indus river

دیگر نام Sindhu, Mehran[1]

Country چین، بھارت، پاکستان

State لداخ، پنجاب، پاکستان، خیبر پختونخوا، سندھ، گلگت بلتستان، تبت خود مختار علاقہ

Cities لیہہ، سکردو، داسو، بشام، Thakot، صوابی، ڈیرہ اسماعیل خان، سکھر، حیدرآباد، سندھ

طبعی خصوصیات

بنیادی ماخذ Sênggê Zangbo

سطح مرتفع تبت

دوسرا ماخذ Gar Tsangpo

دریا کا دھانہ بحیرہ عرب (primary)، Rann of Kutch (secondary)

Indus River Delta (primary)، کوری کریک (secondary)، پاکستان، بھارت

0 میٹر (0 فٹ)

23°59′40″N 67°25′51″Eمتناسقات: 23°59′40″N 67°25′51″E

لمبائی 3,180 کلومیٹر (1,980 میل) as Mapped. 3,249 کلومیٹر (2,019 میل) actual as mentioned in History Books.

نکاس  

مقام:

بحیرہ عرب

کم از کم شرح:

1,200 میٹر3/سیکنڈ (42,000 فٹ مکعب/سیکنڈ)

اوسط شرح:

6,930 میٹر3/سیکنڈ (245,000 فٹ مکعب/سیکنڈ)

زیادہ سے زیادہ شرح:

58,000 میٹر3/سیکنڈ (2,000,000 فٹ مکعب/سیکنڈ)

نکاس

(مقام 2)  

مقام:

تربیلا بند

کم از کم شرح:

2,469 میٹر3/سیکنڈ (87,200 فٹ مکعب/سیکنڈ)

طاس خصوصیات

طاس سائز 1,165,000 کلومیٹر2 (1.254×1013 فٹ مربع)

معاون  

بائیں:

Zanskar River، دریائے سرو، دریائے سواں، دریائے جہلم، دریائے چناب، دریائے راوی، دریائے بیاس، دریائے ستلج، پنجند، دریائے گھگر، Luni River

دائیں:

دریائے شیوک، دریائے ہنزہ، دریائے گلگت، دریائے سوات، دریائے چترال، دریائے کابل، دریائے کرم، دریائے گومل، دریائے ژوب

دریائے سندھ جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا دریا جو دنیا کے بڑے دریاؤں میں سے ایک ہے۔ اس کی لمبائی 2000 ہزار میل یا 3200 کلو میٹر ہے۔ اس کا مجموعی نکاسی آب کا علاقہ 450,000 مربع میل یا 1,165,000 مربع کلو میٹر ہے۔ جس میں سے یہ پہاڑی علاقہ ( قراقرم، ہمالیہ اور ہندوکش) میں 175,000 مربع میل یا 453,000 مربع کلومیٹر بہتا ہے اور باقی پاکستان کے میدانوں میں بہتا ہے۔ چینی علاقے تبت میں ہمالیہ کا ایک زیلی پہاڑی سلسلہ کیلاش ہے۔ کیلاش کے بیچوں بیچ کیلاش نام کا ایک پہاڑ بھی ہے جس کے کنارے پر جھیل مانسرور ہے۔ جسے دریائے سندھ کا منبع مانا جاتا ہے۔ اس جھیل میں سے دریائے سندھ سمیت برصغیر میں بہنے والے 4 اہم دریا نکلتے ہیں۔

ستلج ہاتھی کے منہ سے نکل کر مغربی سمت میں بہتا ہے۔ گنگا مور کی چونچ سے نکل کر جنوبی سمت میں بہتا ہے۔ برہم پتر گھوڑے کے منہ سے نکل کر مشرقی سمت میں بہتا ہے۔ اور دریائے سندھ شیر کے منہ سے نکل کر شمالی سمت میں بہتا ہے۔

ایک زمانے تک دریائے سندھ کی تحقیق جھیل مانسرور تک ہی سمجھی جاتی رہی۔ حتی کہ 1811 میں ولیم مور کرافٹ نے اس علاقے میں جا کر بتایا کہ سندھ کا نقطہ آغاز جھیل مانسرو نہیں بلکہ جھیل میں جنوب سے آ کر ملنے والی ندیاں ہیں۔ اسی نظریہ پر مزید تحقیق کرتے ہوئے سیون ہیڈن 1907ء میں جھیل سے 40 کلومیٹر اوپر سنگی کباب یا سینگے کباب کے علاقے میں جا پہنچا۔ جہاں بہنے والی ندی گارتنگ یا گارتانگ ہی جھیل مانسرو کو پانی مہیا کرتی ہے۔ اس لیے گارتنگ ندی دریائے سندھ کا نقطہ آغاز ہے۔ سنگی کباب کا مطلب ہے شیر کے منہ والا۔ اسی مناسبت سے دریائے سندھ کو شیر دریا کہا جاتا ہے۔

گارتنگ ندی شمال مغربی سمت سے آکر جھیل مانسرو میں ملتی ہے۔ یہاں سے دریا لداخ کی سمت اپنا سفر شروع کرتا ہے۔ دریا کے شمال میں قراقرم اور جنوب میں ہمالیہ کے سلسلے ہیں۔ وادی نیبرا کے مقام پر سیاچن گلیشیئر کے پانیوں سے بننے والا دریا نیبرا اس میں آکر ملتا ہے۔ یہاں تک دریا کی لمبائی تقریباً 450 کلومیٹر ہے۔ پھر دریائے سندھ پاکستانی علاقے بلتستان میں داخل ہوجاتا ہے۔

دریائے سندھ پاکستان میں داخل ہوتے ہی سب سے پہلے دریائے شیوک اس میں آ کر ملتا ہے پھر 30 کلومیٹر مزید آگے جا کر سکردو شہر کے قریب دریائے شیگر اس میں آ گرتا ہے۔ مزید آگے جا کر ہندوکش کے سائے میں دریائے گلگت اس میں ملتا ہے اور پھر نانگاپربت سے آنے والا استور دریا ملتا ہے۔

فہرست

1 منبہ کی تلاش

2 تبت

3 جغرافیہ

3.1 ذیلی ندیاں

4 ارضی تبدیلیاں

5 تجارتی راستے

6 لداخ

7 سکردو

8 قراقرم اور ہمالیہ کے سائے

9 عظیم دیو

10 گلگت

11 نانگا پربت

12 طوفانوں کی سرزمین

13 شاہراہ ریشم

14 پہلی لگام

15 وادی گندھار

16 اٹک

17 وادی سون

18 سیلابوں کی سرزمین

19 سندھ طاس کا میدان

20 سیلابی کیفیت

21 تنگ نائے

22 وادی سندھ کی تہذیب

23 عہد قدیم

24 ارضی تبدیلیاں

25 ڈیلٹا

26 نئی زمینوں کی تخلیق

27 اختتام

28 تصاویر

29 مزید دیکھیے

30 حوالہ جات

منبہ کی تلاش

Explanation:

Similar questions