History, asked by abdulrehman57, 1 year ago

د 20 دسمبر 1971 کو صدر پاکستان اور چیف مارشل لا ایڈمنسٹریٹر کا عید و سنبالا​

Answers

Answered by ibrahimhaque15jun200
0

Answer:

1956ء میں پاکستان کے جمہوریہ بننے تک، پاکستان کا سربراہ برطانوی بادشاہ ہوا کرتا تھا۔ 1947ء تا 1956ء تک برطانوی بادشاہ کے نمائندے کے طور پر جو گورنر جنرل رہے ان کے لیے دیکھیے گورنر جنرل پاکستان۔

Image of Pakistan President's flag

پاکستانی صدر کا جھنڈا

صدر پاکستان اسلامی جمہوریہ پاکستان کا سربراہ ہوتا ہے۔ پاکستانی آئین کے مطابق صدر کے پاس (عدالت عظمیٰ پاکستان کے منظور یا مسترد کرنے فیصلوں پر پابند، قومی اسمبلی کوتحلیل کرنے، نئے اتخابات کروانے اور وزیر اعظم کو معطل کرنے) جیسے اختیارات دئے گئے ہیں۔[1] ان اختیارات کو فوجی بغاوتوں اور حکومتوں کے بدلنے پر با رہا مواقع پر تبدیل اور بحال کیا گیا۔ لیکن 2010ء کے آئین میں اٹھارویں ترمیم کے ذریعہ پاکستان کو نیم صدراتی نظام سے دوبارہ پارلیمانی نظام، جمہوری ریاست کی جانب پلٹا گیا۔[2] اس ترمیم کے تحت صدر کے اختیارات میں واضح کمی کی گئی اور اسے صرف رسمی حکومتی محفلوں تک محدود کیا گیا جبکہ وزیر اعظم کے اختیارات میں اضافہ کیا گیا۔ صدر کو پاکستانی سینٹ، قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کی پاکستان کی جماعت انتخاب کنندگان منتخب کرتی ہے۔[3]

1956ء میں جب اس عہدے کو تخلیق کیا گیا تب سے اب تک اس عہدے پر 11 صدور فائز ہوچکے ہیں۔[4] 1956 کے قانون میں جب اس عہدے کو تخلیق کیا گیا تو اسکندر مرزا ملک کے پہلے صدر منتخب ہوئے۔[5][6] ان گیارہ صدور کے علاوہ دو نگران صدر بھی مختصر عرصے کے لیے اس کرسی پر کام کرتے رہے ہیں۔ ان میں سے ایک وسیم سجاد تھے جو ایک دفعہ 1993ء میں اور 1997ء-1998ء میں صدر رہے۔[7] صدر کا عہدہ پانچ سال پر مبنی ہوتا ہے۔ صدر کے عہدے کی میعاد ختم ہونے پر یا ان کی غیر موجودگی میں چیئرمین سینٹ یہ عہدہ سنبھالتا ہے۔[3]

چھ صدور کا تعلق کسی نا کسی سیاسی جماعت سے تھا جن میں سے چار کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی سے تھا۔ پاکستانی صدور کی تاریخ میں ایک صدر ریٹائرڈ فوجی تھے جبکہ چار حاضر سروس صدر تھے ان میں سے تین حضرات کامیاب فوجی بغاوت سے حکومت میں داخل ہوئے جن کی ترتیب یوں ہے -ایوب خان 1958ء میں، محمد ضیاءالحق 1977ء میں اور پرویز مشرف 1999ء میں۔[4][8] صدر محمد ضیاء الحق دوران میں صدرات ہی 17 اگست، 1988ء کو بہاولپور سے اسلام آباد آتے ہوئے جہاز حادثے میں ہلاک ہوئے[9][10]۔ ایوب خان کی مدت صدارت دس سال اور پانچ ماہ پر محیط ہے جو بطور صدر پاکستانی تاریخ میں سب سے بڑی مدت ملازمت ہے۔[n 1][11] ممنون حسین جن کا تعلق پاکستان مسلم لیگ سے ہے انھیں 30 جولائی 2013ء کو صدر منتخب کیا گیا، انھوں نے 702 ووٹوں میں سے 432 ووٹ حاصل کر کے اکثریت حاصل کی اور عہدے کا حلف 9 ستمبر 2013ء کو اٹھایا[12][13] اور 8 ستمبر 2018ء کو ان کی مدت ختم ہو گئی۔[14]

Explanation:

1956ء میں پاکستان کے جمہوریہ بننے تک، پاکستان کا سربراہ برطانوی بادشاہ ہوا کرتا تھا۔ 1947ء تا 1956ء تک برطانوی بادشاہ کے نمائندے کے طور پر جو گورنر جنرل رہے ان کے لیے دیکھیے گورنر جنرل پاکستان۔

Image of Pakistan President's flag

پاکستانی صدر کا جھنڈا

صدر پاکستان اسلامی جمہوریہ پاکستان کا سربراہ ہوتا ہے۔ پاکستانی آئین کے مطابق صدر کے پاس (عدالت عظمیٰ پاکستان کے منظور یا مسترد کرنے فیصلوں پر پابند، قومی اسمبلی کوتحلیل کرنے، نئے اتخابات کروانے اور وزیر اعظم کو معطل کرنے) جیسے اختیارات دئے گئے ہیں۔[1] ان اختیارات کو فوجی بغاوتوں اور حکومتوں کے بدلنے پر با رہا مواقع پر تبدیل اور بحال کیا گیا۔ لیکن 2010ء کے آئین میں اٹھارویں ترمیم کے ذریعہ پاکستان کو نیم صدراتی نظام سے دوبارہ پارلیمانی نظام، جمہوری ریاست کی جانب پلٹا گیا۔[2] اس ترمیم کے تحت صدر کے اختیارات میں واضح کمی کی گئی اور اسے صرف رسمی حکومتی محفلوں تک محدود کیا گیا جبکہ وزیر اعظم کے اختیارات میں اضافہ کیا گیا۔ صدر کو پاکستانی سینٹ، قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کی پاکستان کی جماعت انتخاب کنندگان منتخب کرتی ہے۔[3]

1956ء میں جب اس عہدے کو تخلیق کیا گیا تب سے اب تک اس عہدے پر 11 صدور فائز ہوچکے ہیں۔[4] 1956 کے قانون میں جب اس عہدے کو تخلیق کیا گیا تو اسکندر مرزا ملک کے پہلے صدر منتخب ہوئے۔[5][6] ان گیارہ صدور کے علاوہ دو نگران صدر بھی مختصر عرصے کے لیے اس کرسی پر کام کرتے رہے ہیں۔ ان میں سے ایک وسیم سجاد تھے جو ایک دفعہ 1993ء میں اور 1997ء-1998ء میں صدر رہے۔[7] صدر کا عہدہ پانچ سال پر مبنی ہوتا ہے۔ صدر کے عہدے کی میعاد ختم ہونے پر یا ان کی غیر موجودگی میں چیئرمین سینٹ یہ عہدہ سنبھالتا ہے۔[3]

چھ صدور کا تعلق کسی نا کسی سیاسی جماعت سے تھا جن میں سے چار کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی سے تھا۔ پاکستانی صدور کی تاریخ میں ایک صدر ریٹائرڈ فوجی تھے جبکہ چار حاضر سروس صدر تھے ان میں سے تین حضرات کامیاب فوجی بغاوت سے حکومت میں داخل ہوئے جن کی ترتیب یوں ہے -ایوب خان 1958ء میں، محمد ضیاءالحق 1977ء میں اور پرویز مشرف 1999ء میں۔[4][8] صدر محمد ضیاء الحق دوران میں صدرات ہی 17 اگست، 1988ء کو بہاولپور سے اسلام آباد آتے ہوئے جہاز حادثے میں ہلاک ہوئے[9][10]۔ ایوب خان کی مدت صدارت دس سال اور پانچ ماہ پر محیط ہے جو بطور صدر پاکستانی تاریخ میں سب سے بڑی مدت ملازمت ہے۔[n 1][11] ممنون حسین جن کا تعلق پاکستان مسلم لیگ سے ہے انھیں 30 جولائی 2013ء کو صدر منتخب کیا گیا، انھوں نے 702 ووٹوں میں سے 432 ووٹ حاصل کر کے اکثریت حاصل کی اور عہدے کا حلف 9 ستمبر 2013ء کو اٹھایا[12][13] اور 8 ستمبر 2018ء کو ان کی مدت ختم ہو گئی۔[14]

Answered by s14646aaaditya01204
0

جواب:

جنرل یحییٰ خان (1969–71): 25 مارچ 1969 سے 20 دسمبر 1971 تک اس عہدے پر فائز رہے ، بیک وقت صدر پاکستان کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ لیفٹیننٹ جنرل اے اے کے نیازی (1971): چیف ما مقرر ہوئے

Similar questions