English, asked by saiftalha282, 1 month ago

درجہ بندی کی تکنیکوں کو تعلیمی تحریر کی ایک اہم خصوصیت کے طور پر یاد کریں ایک کلاس کے طور پر ناولوں پر تقریبا 350 الفاظ کی درجہ بندی کا پیراگراف لکھیں اور اس کی مختلف اقسام ذیلی طبقات کے طور پر. آخر میں تجربہ کے ذریعہ ناولوں کے لئے اپنے ٹیسٹ کا ذکر کریں کہ آپ کو کون سا ناول سب سے زیادہ پسند کرتے ہیں۔​

Answers

Answered by samikshasingh1214
0

2010 سے 2019 تک کے دس برسوں میں متعدد ناول اردو دنیا میں منظر عام پر آئے جن میں سیاسی، سماجی، گھریلو، تاریخی اور ثقافتی مسائل سے متعلق موضوعات کو سمویا گیا ہے۔ ان ناولوں میں سے دس کی درجہ بندی میں مندرجہ ذیل احتیاطوں کو پیش نظر رکھا گیا ہے:

ناول سادہ بیانیہ انداز میں تین چار نسلوں کی روداد نہ ہو بلکہ میچور اور زندہ کردار ہوں۔

ناول کا پلاٹ قدرے گنجلک ہو کہ جس پر خود ناول نگار کی گرفت انسانی کردار کے احاطے میں قدرے ناکام ہو۔

تکنیک اور اسلوب و زبان کے حوالے سے یا کہانی کو پیش کرنے کے لیے کوئی نیا زاویہ اختیار کیا گیا ہو۔

بڑے بیانیوں کے زیر اثر کرداروں کے حقیقی اور حسیاتی معاملات و مسائل کو اجاگر کیا گیا ہو۔

چھوٹے بیانیوں کی شناخت کے حوالے سے موجود بے بسی کے کلچر پر بھی گرفت کی گئی ہو۔

کردار ناول نگار کے نظریۂ حیات سے بارہا بدکنے والے ہوں۔

کردار کسی بھی نسلی، گروہی، قومی، ثقافتی یا مذہبی حوالوں سے اپنی فکری اساس میں ان کی رد تشکیل کا رجحان رکھتے ہوں۔

نیچے دیے گئے ناولوں کی درجہ بندی کے لیے ان میں سے کسی ایک یا ایک سے زیادہ خصوصیات کی موجودگی کو ضروری سمجھا گیا ہے۔

درجہ بندی میں دسویں نمبر پر آنے والا ناول علی اکبر ناطق کا ’نولکھی کوٹھی‘ ہے۔ اس ناول کے سارے کردار روایتی اس لیے بھی ہیں کہ تقسیم پر لکھے جانے والے درجنوں ناولوں میں یہ ممکن نہیں تھا کہ تاریخی واقعات یا ان کی واقعیت کو تبدیل کیا جا سکتا تھا۔ تاہم اس ناول کا ایک انگریز کردار ولیم ہے جس نے اس ناول کو اردو کی تاریخ میں ایک خاص اہمیت عطا کر دی ہے۔

وہ یہ ہے کہ شاید ہی کوئی اردو ناول ہو جس میں ایک انگریز جو خود اپنی نولکھی کوٹھی کا مقیم ہے اور اپنے آپ کو ہندوستانی ثابت کرنے اور ہندوستانی سرزمین سے اپنی جڑت کی اہلیت کو دکھانے کے تقسیم سے قبل و مابعد جتن کرتا رہتا ہے، لیکن افسوس اس کی حب الوطنی کو ہندوستان اور پھر پاکستان میں ہمیشہ مشکوک ہی سمجھا گیا، حالانکہ وہ سرکاری افسر بھی تھا۔ یہاں تک کہ خود اس کے خاندان کے لوگ بھی اسے چھوڑ کر انگلستان چلے جاتے ہیں۔

ایک اجنبی دیس کے باشندے کی کسی دوسرے وطن کے ساتھ قلبی محبت اور لگاؤ دکھا کر ناطق نے اپنے ناول میں انسانی اقدار کے اس پہلو کو بڑی عمدگی سے نمایاں کیا ہے۔

ناطق کے ناول کا یہ کردار نولکھی کوٹھی کو ہمیشہ کے لیے زندہ رکھے گا۔

Similar questions