World Languages, asked by XPrinceThakurX, 10 months ago

Importance of women education essay in Urdu

Answers

Answered by DeviIQueen
4

,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,

یوں تو تعلیم و تربیت کی ضرورت ہر دور میں محسوس کی جاتی رہی ہے ۔ دورَ جدید کے تناظر میں دیکھا جائے تو اس کی ضرور ت اہمیت اور افادیت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا ۔ آج دنیا جس برق رفتاری سے ترقّی کی منزلیں طے کر رہی ہے اس سے اہلِ علم بخوبی واقف ہیں ۔ نئے نئے علوم کے ساتھ ہی تحقیق و تدوین کا کام بھی اس قدر تیز رفتاری سے جاری ہے کہ دنیا انگشت بدنداں ہے ۔

مسلمانوں پر علم کا حاصل کرنا فرض قرار دیا گیا ہے یہی وجہ ہے کہ طلوعِ اسلام کے بعد مسلمانوں نے مختلف میدانوں میں جو کار ہائے نمایاں انجام دئے وہ تاریخ کے صفحات پر رقم ہیں ۔ اسلام نے دیگر شعبوں کی طرح حصولِ علم کے معاملہ میں مرد و زن کے مابین کوئی تفریق نہیں کی۔ نبی ِکریم ﷺ کاارشاد ہے۔:

طلب العلم فریضۃُ علی کلِ مسلم و مسلمۃ

علم کا حاصل کرنا ہر مسلمان (مرد اور عورت )پر فرض ہے۔

اس معاملہ میں دینی و دنیاوی علوم کی بھی تخصیص نہیں رکھی گئی ۔ مسلمان برائیوں سے محفوظ رہے اس لئے مسلمان کے لئے یہ بھی ضروری ہے کہ وہ برائیوں سے بھی آگاہ رہے ۔

ماں کی گود کو انسان کی پہلی درسگاہ سے تعبیر کیا گیا ہے۔

یہ حقیقت ہے کہ دنیا میں وارد ہوتے ہی اس کی تعلیم و تربیت کا سلسلہ ماں کی آغوش سے شروع ہو جاتا ہے اور تا دمِ آخر جاری رہتا ہے ۔ بچّے کی صحیح تعلیم و تربیت کا فریضہ ماں ہی بخوبی انجام دے سکتی ہے ۔ یہاں ہمیں ایک نکتہ یہ بھی ملتا ہے کہ استاد کے اندر بھی اگر ماں کی سی شفقت ، محبّت اورطالبِ علم کی خیر خواہی کا جذبہ موجود ہو توتعلیم کے تمام مراحل آسان اور پر اثر ہو جاتے ہیں ۔

عام طور ہر کہا جاتا ہے کہ

ہر کامیاب شخص کے پیچھے کسی عورت کا ہاتھ ضرور ہوتا ہے ۔

خواہ وہ سکندرِ اعظم کی ماں ہویا شیواجی کی جیجا ماتا ۔انگریزی زبان میں بھی اسی مفہوم کو ان الفاظ میں ادا کیا گیا ہے۔

The hands that rock the craddle,rule the world

جو ہاتھ جھولا جھلاتے ہیں، حقیقتاًوہی ہاتھ اس دنیا پر راج کرتے ہیں۔

تاریخ کے صفحات اس قول کی تصدیق کرتے ہیں۔ آج دنیا کے حالات پر نظر ڈالئے تو پتہ چلے گا کہ دنیا کیسے کیسے انقلابات سے دوچار ہے ۔ ان حالات میں خواتین کی ذمہ داریاں اور بھی بڑھ جاتی ہیں ۔

ان کے لئے گھریلو فرائض انجام دینے کے ساتھ ساتھ دنیا جہاں کے حالات سے با خبر رہنا بھی لازمی ہو گیا ہے ۔

یوں تو ہر مومن کے لئے لازمی ہے کہ وہ ہر خطرہ سے باخبر ہواور ایمان سمیت اپنی حفاظت خود کرے ۔ ایک حدیث کا مفہوم ہے کہ مومن ایک سوراخ سے دوبار نہیں ڈسا جاتا ۔

ایک انگریز کا قول ہے

Answered by Anonymous
12

Holaaa Mate

Answer:

ماں کی گود میں بچہ اگرچہ بہت چھوٹا اور معصوم ہوتا ہے لیکن اس کی شخصیت اس گود کے سانچے میں ڈھالنا شروع ہوجاتی ہے۔یہ ہرگز خیال نہ کریں کہ بچہ کم فہم ہے اور کچھ نہیں سمجھتا بلکہ بچہ والدین کے اشارے سمجھتا ہے۔اس سے چھوٹی چھوٹی باتیں کرتا ہے۔اپنا مطلب سمجھاتا ہے اور اسکا مطلب سمجھتا ہے۔اگر والدہ تعلیم یافتہ ہو گئی تو وہ اس کی معصوم اور نئی منزل پر اپنے خیالات نقش کرے گی۔اپنے بچوں کو نیک و بد سمجھائے گی اور وہ انھیں اچھا انسان بنانے کی کوشش کرے گی۔کسی کا قول ہے کہ ایک شخص کو تعلیم دینا صرف اسی کو تعلیم دینا ہے جبکہ ایک عورت کو تعلیم دینے کا مطلب پورے خاندان کو تعلیم دینا ہے۔اسی طرح نپولین نے بھی کہا تھا "آپ مجھے اچھی مائیں دے دو میں تمہیں اچھی قوم دوں گا”۔

Similar questions