شر الدواب سے کیا مراد ہے؟
Answers
اِنَّ شَرَّ الدَّوَآبِّ عِنْدَ اللّٰهِ الصُّمُّ الْبُكْمُ الَّذِیْنَ لَا یَعْقِلُوْنَ(۲۲)
ترجمہ: کنزالعرفان
بیشک سب جانوروں میں بدتر اللہ کے نزدیک وہ ہیں جو بہرے گونگے ہیں جن کو عقل نہیں ۔
تفسیر: صراط الجنان
{اِنَّ شَرَّ الدَّوَآبِّ:بیشک سب جانوروں میں بدتر۔} یعنی مخلوقِ خدا میں سے روئے زمین پر اللہ تعالیٰ کے نزدیک بدتر وہ ہیں جونہ حق سنتے ہیں ، نہ حق بات بولتے ہیں اور نہ حق کو سمجھتے ہیں۔ کان اور زبان و عقل سے فائدہ نہیں اُٹھاتے بلکہ جانوروں سے بھی بدتر ہیں کیونکہ یہ دیدہ ودانستہ بہرے گونگے بنتے اور عقل سے دشمنی کرتے ہیں۔ شانِ نزول: حضرت عبداللہ بن عباس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا فرماتے ہیں ’’ یہ آیت بنی عبدالدار بن قُصَیْ کے حق میں نازل ہوئی جو کہتے تھے کہ جو کچھ محمد مصطفی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ لائے ہم اُس سے بہرے گونگے اندھے ہیں ،یہ سب لوگ جنگ ِاُحد میں قتل ہوگئے اور ان میں سے صرف دو شخص حضرت مصعب بن عمیر اور حضرت سویبط بن حرملہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا ایمان لائے۔(خازن، الانفال، تحت الآیۃ: ۲۲، ۲ /
شرالدواب سے مراد بد ترین قسم جانور