English, asked by wanikifayat78, 6 months ago

میر امن دہلوی کے ھالات زندگی تھریر کیجئے

Answers

Answered by udaypratarawat
0

Answer:

I am not getting your language

Explanation:

mark me as brilliant

Answered by parkjimin25
5

AssalamWalekum

میر امن دہلی میں پیدا ہوئے۔ ان کے آباو اجدادکو عہد ہمایوں ہی سے عالمگیر ثانی تک منصب و جاگیریں ملتی رہیں تاہم یہ صورت عالمگیر ثانی کے بعد برقرار نہ رہ سکی ۔ سورج مل جاٹ نے ان کے خاندان کی جاگیر ضبط کر لی۔میر امن کا تخلص لطف تھا۔ وہ فارسی کے اچھے عالم تھے اور دلی کا ہونے کے سبب اردو پر بھی دسترس حاصل تھی ۔ جب کلکتہ میں فورٹ ولیم کالج کا قیام عمل میں آیا تو گلکرسٹ نے ان کو آسان اور سہل زبان میں اردو کی ایک کتاب تیار کرنے کی ذمےداری دی۔ میر امن نے ’باغ و بہار‘نام کی کتاب لکھ کر اردو ادب کی تاریخ میں خود کو لا زوال بنا لیا۔ واضح رہے کہ باغ وبہار لکھتے وقت میر امن کے سامنے ’قصہ چہار درویش‘ فارسی اور ’نو طرز مرصع‘ دونو ں کتابیں تھیں۔۔

میر امن کی ایک اور کتاب ’ گنج خوبی ‘ ملا حسین واعظ کا شفی کی تصنیف ’اخلاق محسنی ‘ کا اردو ترجمہ ہے اس کتاب میں چالیس ابواب ہیں جن کا تعلق اخلاقیات اور عبادات سے ہے۔ ’قصہ حاتم طائی‘ میر امن کی کتاب باغ و بہار سے ماخوذ ہے۔باغ و بہار کا تعلق صنف داستان سے ہے ،اس میں داستان کے تمام اوصاف ملتے ہیں ۔ رسم و رواج، معاشرت و تہذیب ، رہن سہن اور اخلاق و عادات کی نہایت سلیس اور آسان زبان میں تصویر کشی کی گئی ہے۔باغ و بہار سے قبل اردو نثر کی جو روایت موجود تھی ۔قصہ حاتم طائی میں حاتم کی انسان دوستی اور سخاوت کو پیش کرتے ہوئے مصنف نے یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ حاتِم طائی نے اپنی جان کی پروا کیے بغیر خود کو بادشاہ کے حوالے کر دیا تاکہ ایک مفلس و نادار شخص کو بادشاہ کی طرف سے انعام مل سکے ۔واضح رہے کہ بادشاہ نے یہ اعلان کر رکھا تھا کہ جو شخص حاتم طائی کو تلاش کرکے لائے گا اسے انعامات سے نوازا جائے گا

Similar questions