Essayہمارے آخری نبی
Answers
Answer:
جشن عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک خوشی کا موقع ہے جس میں آقائے دو جہاں صلی اللہ علیہ وسلم کے چاہنے والے سرکار صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت پر خوشی کا اظہار کرتے ہیں اور ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے میلاد کا جشن مناتے ہیں۔
اسلامی مہینے ربیع الاول کی بارہ تاریخ کو یہ جشن منایا جاتا ہے۔ عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وسلم سرکار کی ولادت کی خوشی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد کے نعرے لگاتے ، جھنڈے لہراتے سڑکوں پر نکل آتے ہیں اور سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم سے بے پناہ محبت کا اظہار کرتے ہیں اور کیوں نہ ہو کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا:
"قل بفضل اللہ وبرحمتہ فبذالک فلیفرحوا”۔ ترجمہ اے محبو ب آپ فرمادیجئے کہ اللہ کے فضل اور رحمت کی خوشیاں مناؤ اور مسلمانوں پر اللہ کا سب سے بڑا فضل اور سب سے بڑی رحمت ہمارے پیارے آخری نبی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔
12ربیع الاول جشن عید میلاد النبی ﷺ منانے سے اللہ تعالیٰ کی خوشنودی اوردونوں جہانوں کی خوشیا ں حاصل ہوتی ہیں۔ آپﷺ کا یومِ ولادت منا کر اہل ایمان نہ صرف اپنے دین و ایمان اور دِلوں و روح کو تازگی پہنچاتے ہیں بلکہ رحمت العالمین ﷺ کی آمد باسعادت پر خوشیاں مناتے ہیں اور اس احسان ِ عظیم پر اﷲ پاک کا شکر ادا کرتے ہیں۔
اﷲ تعالیٰ نے ذکر مصطفیٰ ﷺ کو عظمتیں اور رفعتیں عطا کی ہیں۔ اسی خوشی میں عاشقان رسولﷺ کی ایک بڑی جماعت دکھائی دیتی ہے۔ رب کریم اور اُس کے فرشتے بھی ان خوشیوں میں شریک رہتے ہیں اور یہ ذکر پاک ہر لمحہ ہر سو بلند سے بلند تر ہوتا جاتا ہے۔ ہر سال جشنِ عید میلاد النبی ﷺ کی دھوم دھام پہلے سے زیادہ ہونا اس کا بڑا ثبوت ہے۔
حضور نبی کریم ﷺ کی ولادت باسعادت سے جہاں دنیا سے تاریکی ختم ہوئی وہاں دونوں جہانوں کی مخلوق کی مرادیں بھی پوری ہوئیں۔ عیدمیلادالنبی ﷺ کی بابرکت محفل میں اللہ تعالیٰ کے فرشتے بھی شریک ہوکر حضور نبی اکرم ﷺ کی خدمت اقدس میں دورد و صلوٰۃ پیش کرتے ہیں۔ عید میلاد النبی ﷺ کے موقع پر اہل ایمان کا جشن اور خوشیاں منانا مذہبی شعائر میں سے ہے۔ کسی بھی مسلمان کا ایمان اُس وقت تک کامل نہیں ہوتا جب تک وہ اپنے ماں باپ سے بھی بڑھ کر حضور نبی کریم ﷺ سے الفت وعقیدت نہ رکھے۔ یہی وجہ ہے کہ کوئی بھی مسلمان حضور ﷺ کی شانِ اقدس میں ذرا بھر گستاخی برداشت نہیں کر سکتا۔
Explanation:
please mark brainliestt dear ❣️❣️❣️ ❣️
Answer:
آخری نبی محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
آخری نبی محمد (ع) محمد تھے (عربی: مُحَمَّد ، اعلان [muħammad]؛ 570 عیسوی - 8 جون 632 عیسوی) ایک عرب مذہبی ، سماجی ، اور سیاسی رہنما اور اسلام کا بانی تھا۔ اسلامی نظریہ کے مطابق ، وہ ایک نبی تھا ، جسے آدم ، ابراہیم ، موسیٰ ، عیسیٰ ، اور دوسرے نبیوں کی توحید کی تعلیمات کی تبلیغ اور تصدیق کرنے کے لئے بھیجا گیا تھا۔ اسے اسلام کی تمام مرکزی شاخوں میں خدا کے آخری نبی کے طور پر دیکھا جاتا ہے ، حالانکہ کچھ جدید فرقے اس عقیدہ سے ہٹ جاتے ہیں۔ محمد نے عرب کو ایک ہی مسلمان جمہوریہ میں تبدیل کیا ، قرآن کے ساتھ ساتھ اس کی تعلیمات اور طریقوں کو بھی اسلامی بنیاد بنایا ہے۔ مذہبی عقیدہ۔...
تقریبا 5 570 عیسوی (ہاتھی کا سال) عربی شہر مکہ میں پیدا ہوا ، محمد چھ سال کی عمر میں یتیم ہوگیا۔ اس کی پرورش اپنے نانا عبد المطلب کی دیکھ بھال میں ہوئی تھی ، اور ان کے چچا ابو طالب کے ذریعہ ان کی وفات پر ، بعد کے سالوں میں ، وہ وقتا فوقتا ہیرا نامی پہاڑی غار میں نماز کی کئی راتوں تک الگ ہوجاتا۔ جب وہ چالیس سال کے تھے ، تو محمد نے اطلاع دی کہ جبریل غار سے غار میں تشریف لائے اور خدا کا پہلا انکشاف ہوا۔ 131313 میں ، محمد نے ان انکشافات کی عوامی سطح پر تبلیغ کرنا شروع کردی ، یہ اعلان کرتے ہوئے کہ "خدا ایک ہے" ، جو خدا کے سامنے مکمل "تسلیم" (اسلام) صحیح طرز زندگی ہے (دین) ، اور یہ کہ وہ نبی اور خدا کا رسول بھی تھا ، اسی طرح اسلام میں دوسرے نبیوں کے لئے
hope this information helped you
mark as brainlist